ایک بگڑی عورت کی کہانی

 ایک بگڑی عورت کی کہانی

 


میں ایک بہت نشیلی جوان عورت ہوں بکہ لڑکی ہی سمجھیں .کیونکہ میری انیس سال میں  شادی ہوئی اور ابھی میں شادی کو پوری طرح انجوائے بھی نہیں کر پائی کہ سب کچھ الٹ او گڑ بڑ ہو گئی

جہاں نصیب کی بات ہوتی ہے وہاں انسان کا اپنا بھی دخل ہوتا ہے کاش میں  پاکستانی لڑکی سمجھ سکتی کہ جس کو میرے ساتھ پیار ہے اس کو سمجھو. لیکن میری آنکھوں پہ پٹی بندھی  تھی اور اگر عورت کی آنکھوں پہ اگر ایک بار اس طرح کی پٹی بندھ جائے تو کچھ ہو کے ہی رہتا ہے

ہماری ہنستی بستی زندگی خراب ہو گئی . کاش میں سنبھل جاتی اس کہانی کو شیئر کرنے کا مقصد بھی یہ ہے کہ اگر آپ کسی ایک کی ہیں اور وہ چاہتا ہے تو مزد آگے مت جائیں انجام برا ہو سکتا ہے کسی پیار کرنے والے کا دل نہیں توڑنا چاہیئے

اب میں آپکو اپنی زندگی کی حقیقی کہانی سناتی ہوں. جو امید ہے منفرد لگے گی اور شائد آپ اس کو پڑھ کے اپنا راستہ بدل لیں اگر غلط پہ جا رہیں تو  اپنا تعارف کر دیتی ہوں. میرا نام سمرن ہے دوستوں جیسا کہ میں آپکو پہلے ہی بتا چکی ہوں کہ میں پسند پاکستانی لڑکی ہوں.

میرا فگرز بہت زبردست ہے اور اسی فگر کی بنا پہ نوجوان تو کیا بوڑھے انکل بھی میرے پہ مرتے تھے اور میری گانڈ کی شیپ کو دیکھ کے بڑے سخت دل والے بھی جو گانڈ لینا پسند نہٰں کرتے ان کے منہ میں بھی پانی آجاتا تھا

میرے بوبز کا سائز چھتیس اور تنے ہوئے بنا برا کے بھی کھی ہو جاوں تو لٹکے گے نہیں. اور اس ی تائیٹ سیکس ممے کی بنا پہ میرے شوہر نے کئی بار دفتر جانے سے پہلے مجھ کو چودا کیونکہ جب میں صبح نائیٹ اتار کے سادہ کپڑے پہننے لگتی تھی تو وہ بیڈ روم میں ہوتے تھے اور مجھ کو دیکھ لیتے تھے تب ہی ان کا موڈ بن جاتا تھا

اور رات بھر سیکس کرنے کے باوجود بھی وہ دوبارہ میرے ممے پکڑ لیتے .اور ان کو پیار کرنا شروع کر دیتے تھے میں پہلے ہی گرمی ماری سیکسی گرم چوت والی ہوں بس پھر کیا ہوتا میں گرم ہو جاتی اور لن منہ میں لیکر چوستی اور وہ مجھے بیڈ پہ دوگی بنا کے پیل دیتے تھے

مجھے سیکس کرنا اور كرانا بہت اچھا لگتا ہے میں شادی شدہ ہوں میرا ایک بیٹا بھی ہے مگر میں اپنے شوہر سے پیار نہیں کرتی پہلے کرتی تھی جب میرا بیٹا ہوا نا جانے میرے شوہر کو جنسی کیا مسئلہ ہوا ان میں  پہلے والی چودنے کی طاقت نہیں تھی ایک دو بار شوگر بھی اب نارمل آئی شائد وقتی  پرابلم تھا میں  کم عمر تھی سمجھ نا سکی

اور سوچنے لگی کہ اب شوہر نہیں چود سکے گا ایک دن شاپنگ سے گھر آتے ہوئے مجھے میرا کالج کا ایک دوست مل جاتا ہے جس سے میں پیار کرتی تھی اور پھر ہم لوگوں کا ملنا اسٹارٹ ہوجاتا ہے .اور ایک دن ہم مل کر سیکس بھی کرتے ہیں

پھر میں گھر آجاتی ہوں، پھر میں سوچتی ہوں کہ مجھے اس سے دوبارہ بھی ملنا چاہیے مگر مجھے اپنے شوہر کا خیال آجاتا ہے تو میں اپنا ارادہ تبدیل کرلیتی ہوں. مگر ایک دن میری میرے شوہر سے میری لڑائی ہوجاتی ہے مجھے بہت غصّہ آتا ہے

اور رد عمل کے طور پہ  اور اسکے بعد میں نے سوچ لیا تھا کہ میں اب ساحر کے ساتھ ناجائز تعلقات رکھوں گی اور میرے شوہر کو بھی پتا نہیں چلے گا اور میری ہوس بھی پوری ہوتی رہے گی میرے دل کو تسلی بھی رہے گی میں جانتی تھی کہ یہ غلط ہے اور میرا ایک بیٹا بھی ہے

جب وہ بڑا ہوگا اور اگر غلطی سے اسکو پتا چلا تو کیا ہوگا اس کے ذہن پر کیا اثر پڑے گا مگر میرے اندر کی زہریلی عورت زندہ تھی اس لیے میں نے ساحر سے دوبارہ ملنے کا پلان بنایا. اور شوہر سے دوری بڑھتی گئی

اگلے سنڈے کو میں ساحر کے گھر چلی گئی اور وہ مجھے دیکھ کر بہت خوش ہوا میں پاکستانی لڑکی نے جاکر اسے گلے لگالیا میں نے اسے بتایا کے میں بہت اپسیٹ ہوں. وہ سمجھ گیا کہ میں کیا چاہتی ہوں وہ مجھے اپنے کمرے میں لے کر گیا اور اپنے جسم کے کپڑے اتارنے لگا

اور پھر وہ میرے جسم کے کپڑے اتارنے لگا اور مجھے بیڈ پر لیٹا دیا اور مجھے کِس کرنے لگا جب وہ مجھے کِس کر رہا تھا تو میرے منہ سے بہت لش مست سی آوازیں نکال رہی تھیمجھے دوران چدائی سیکسی آوازیں نکلانے کا ویسے بھی شوق ہے مستی سے شور ڈالتی ہوں

مجھےبہت مزہ آرہا تھا پھر وہ میرے پورا ہی اوپر لیٹ گیا اور پھر ہم لوگوں نے سیکس کرنا شروع کر دیا اور کبھی میں کبھی ساحر میری پوری پاکستانی لڑکی والی جوانی کو کِس کرتا کبھی میرے ببے پکڑ کر چوسنے لگتا تو کبھی انکو دبانے لگتا

پھر ہم کافی دیر تک ایک دوسرے کے ساتھ سیکس کرتے رہے اور ہمیں یہ سب دوبارہ سے کرنے میں پاکستانی لڑکی مجھے بھی بہت مزہ آیا تھاپھر میں پاکستانی لڑکی واپس گھر آگئی لیکن میں اپنا پرس اس دوست ساحرکے گھر پر ہی بھول آئی تھی

میں وہ لینے گئی تو دیکھا کہ ساحر وہاں کسی اور کال گرل ٹائپ لڑکی  کے ساتھ ہے شرا ب پی رہے ہیں اور ابھی میں  دروازے میں ہی تھی کہ سنا وہ لڑکی میرے بارے جب پوچھتی ہے تو وہ کہتا ہے بس اس کو چودنا ہے پیار کچھ بھی نہیں ہے مجھے بالکل بھی وہ شوہر کی وفادار نہیں  ہے رنڈی ہی ہے

میں نے یہ سنااور اندازہ ہوا اپنی اوقات کااور پرس لیکر واپس آ گئی اور جب گھر پہنچی  تو شوہر اک نئی عورت کے ساتھ موجود تھااور بولا کہ یہ میری نئی بیوی ہے اور اسی گھر مٰں رہے گی میں نے برداشت نا کیااور کہا میں نہٰں رہونگی اور اپنے بیٹے کو لیکر چلی گئی وہ کہتا رہا روکتا رہا لیکن میں نے ایک نا سنی اور چلی گئی

پھر کیا تھا میں رنڈیوں کی طرح رہنے لگی اور  میرا بیٹا جب بارہ سال کا ہوا  تو مجھے چھوڑ کے باپ کے پاس چلا گیا میری بدنامی بڑھتی گئی اور پھر مجبور ہو کے میرے شوہر نے مجھے طلاق بھجوا دی  اور اب میرا بیٹا جوان ہے وہ پچیس  سال کا ہے اور میں تنہا ایک جاب کر کے زندگی گزار رہی ہون لیکن ماضی کی منہ پہ لگی کالک  نے مجھے معاشرے میں  کوئی مقام  نہیں  دیا

ایک دن میرا بیٹا بولا کہ مان میرا باپ عظیم انسان ہے .جس نے اپنے محسن کی لاوارث بیٹی کو بیوی بنا کے سہارا دیا اگر اس سوتیلی مان کا باپ میرے باپ کو بچپن میں مدد نا کرتا تو آج میرا باپ ان پڑھ ہی ہوتا کسی کام کا نا ہوتا

اس کے مرنے کے بعد حالات خراب ہو چکے تھے تو میرے باپ نے اس محسن کی بیٹی سے شادی سہارے دینے کے لیئے کی لیکن ماں تم اچھی عورت ہوتی تو  میرے با پ کی قدر کرتی  .اور وہ ٹھیک کہتا ہے ہوس نے مجھے اور انتقامی سوچ نے تباہ کیا سب اچھی لائف گزار رہے ہیں

اور میں ہوں اور میری تنہائی سوائے ڈپریشن کے اور کچھ بھی نہیں ہے چہرے پہ اب جھریاں  بڑھنے لگی ہیں حسن اور ہوس پرست مجھے کب کے چھوڑ کے جا چکے ہیں مرد تو بھنورا ہوتا ہے لیکن پرائی کو چودنے والا مرد اچھا شوہر ایسا نہیں  ہوتا وہ لباس اور زندگی کا شجر سایہ  دار ہوتا ہے

گرم بیوی اور لونڈے باز شوہر

یہ  میرے دوست کی بیوی ہے اس کا کام ہی چدائی لگوانا ہوتا ہے اس کے گھر ا سکے شوہر کا جو بھی دوست آیا ا سنے اسی سے چدائی لگوائی اس کی اندرونی بھی کہانی ہے

جس کا کسی کو معلوم نہٰں ہے میں نے بھی یہ سمجھا تھا کہ میرے دوست کی بیوی چالو عورت ہے جو طرح طرح کے بندوں سے چدائی لگوا لیتی ہے پھر جب میری ا سکے ساتھ دوستی ہوئی

تو مٰں نے چودنے کے بعد پوچھا تھا کہ  سچ بتاو کہ تم ہر اس بندے سے چدا لیتی ہو جو بھی تمہارے شوہر کا دوست گھر آجاتا ہے ا سکی کیا وجہ ہے

تب اس گرم بیوی نے مجھے انتہائی دکھ کے ساتھ بتایا تھا کہ اس کے مرد کو مردوں سے ہی سکون ملتا ہے ا سکا شوہر لونڈے باز ہے اور ا سبات کا سوائے ا سکے کسی کو معلم نہیں ہے

اس کا باس بھی گانڈ مراتا ہے اور یہ ا سکو چودنے اس کے گھر جاتا ہے اسی لہیئے میرے شوہر کے باس نے ہم کو اچھا گھر مفت رہنے کو دیا ہوا ہے میرا شوہر اس کو چودتا بھی ہے

اور چدائی لگواتا بھی ہے ا سنے مجھے کہا کہ کیا میں تیری گانڈ لے سکتا ہوں تو میں نے روک دیااور اس کو میری چوت سے بالکل غرض نہٰں ہے جو لے یا نا لے اس کو مجھ میں  اب دلچسپی نہیں ہے تومیں  کیا کرو میں چپ ہو گیا کہ اپنے دوست بارے یہ پہلی بار مجھے معلوم ہوا تھا

میرا نام ریاض ہاشمی ہے اور یہ ایک سچی پاکستانی سیکس کہانی اپنے دوست کی وائف کے ساتھ پاکستانی سیکس کیا  جس کو آپ پڑھ رہے ہیں اس میں  جھوٹ نہیں ہے تو شروع کرت

ا اگلی جانب ایک بار کا میرے دوست کی وائف جسکا نام تھا مہک  ہےوہ بہت خوبصورت اور سیکسی بھی  تھی میرے دوست کا نام تھا نوید ہم دونو ں بہت اچھے دوست تھے کبھی وہ ہمارے آجاتا تھا

تو کبھی میں اسکے گھر چلا جاتا تھا اسکی وائف بھی مجھے جانتی تھی ایک دن کیا ہوا میں نوید  کے گھر گیا اسے ملنے کے لئے رات کا وقت تھا نو بجے ہونگے

میں نوید کے گھر پہنچابیل بجائی تو اسکی وائف نے دروازہ کھولا یار کیا بتاؤ کیا لگ رہی تھی وہ اسنے بلیک کلر کی شلوار قمیض پہنی ہوئی تھی وہ بھی فٹنگ میں میں تو اسے دیکھتا ہی رہ گیا

اسکے بوبس تو اسکی قمیض سے باہر نکلنے کو بیتاب تھے  ہم کئی دنوں سے دبے دبے ایک دوسرے مٰں دلچسپی لے رہے تھے اور کھل کے کچھ کرنا چاہتے تھے لیکن پہل کون کرے والال معاملہ تھا

اسنے مجھے اندر آنے کو کہا میں جاکر صوفے پر بیٹھا میرے خیال سے وہ گھر پر اکیلی تھی میں نے پھر بھی اسے پوچھ ہی لیا میں نے کہا کے نوید گھر پر ہے وہ بولی کے نہیں وہ تو اپنے باس کے گھر گئے ہے

انکے با سنے انہیں اپنے کسی خاص کام کے لیئے بلایا ہے وہ بعد مٰں علم ہوا تھا کہ خاص کام چدائی ہوتی تھی  یہ سن کر میرے دل میں خوشی ہونے لگی

میں نے کہا کے چلو ٹھیک ہے میں پھر چلتا ہوں میں نے جان بوجھ کے کہا کہ وہ کیا کہتی ہے  وہ بولی کے بیٹھ جائے میں چائے بنا رہی ہوں پی کر جائے گا

ایسے نہیں  جانے دونگی وہ کچن کی طرف جانے لگی یار کیا بتاؤ اسکی گانڈ پیچھے سے کیا لگ رہی تھی میری نیت خراب ہونی شروع ہوگی تھی دل کر رہا تھا

کے پیچھے سے جاکر پکڑلو ں پر میں ڈر بھی رہا تھا کے اگر وہ برا ماں گئی تو میں نے سوچا کوشش کرنے میں کیا حرج ہے چلو کچھ نہیں  ہوتا دل بڑا کیا

میں جلدی سے اٹھا اور اسکے پیچھے جاکر کھڑا ہوگیا میں نے اسے پیچھے سے کس کر پکڑ لیا اپنے لنڈ کو اسکی گانڈ کے ساتھ لگا کر اسے اندر بھر کرنے لگا

اور اپر سے دونوں  ہاتھو ں سے اسکے زبردست دودھ کو دبانا شروع کیا میرا جوان سکسی لنڈ کھڑا ہوگیا تھا وہ خود کو مجھ سے بناوٹی طور پہ ے دور کرنے کی کوشش کرنے لگی

اور کہنے لگی کے چھوڑئیے مجھے یے غلط کر رہے ہے آپ میں آپکے دوست کی وائف ہو میں نے اسکی ایک نہ سنی اور زور سے اسکو پکڑ کر اسکی جوانی  کے بوبز کو دبانے لگا

اب اسکی پاکستانی سیکس میں آواز میں تبدیلی انے لگی تھی وہ اس طرح ایک دم سسکیاں لش والی لینے لگی تھی میں نے قت کی پروا کیئے با اسکو اپنی گود میں  اٹھایا اور اسے نیچے لٹا کر اسکے اوپر لیٹ کر اسکے ہونٹ چومنے لگا

اسکو زبردست کسنگ کرنے کے ساتھ اسکی جوانی کو فل مست چودنے کے لییے اسکو تیار کر دیا تھا اور پھر میں نے اس دوست کی گرم  بیوی کو پکڑ کر اسکی جوانی کیقمیض پاکستانی سیکس کرنے کے لیئے اندر ہاتھ ڈالا

اور اسکے ساتھ اسکے نپلز کو مسلتا ہوا اسکو فل گرم سکس کرنے لگا اور اب وہ  بھی میرا ساتھ دے رہی تھی میں نے اب اسکی جوانی کو چودنے کے لیئے اسکے جسم کا فل مست مزہ گرم انداز میں لینا شروع کیا

اور اسکی شلار کو اوپر کرکے تھوڑی گانڈ ننگھی کی اسکی اور پھر اپنا لنڈ نکال کر اسکی چوت پر رکھ کر گھسانے لگا

اسکے اندر وہ میری بانہوں میں نڈھال تھی اور میں  اسکی جوانی کو نان سٹاپ چود رہا تاھ اسکی پھدی بہت ٹائٹ تھی شاید دوست کا لنڈ چھوٹا ہو گا اسکی پاکستانی سیکس والی سسکیاں نکلنے لگیں

مگر میں نہ رکا اور دس منٹ کے اندر اسکی چوت کا پانی نکالنے کے ساتھ اسکے اندر فارغ ہو گیا تھااور ہم ایک دوسرے کے ساتھ لپٹ کے پڑے رہے تب ہی ا سنے مجھے اپنے لونڈے باز شوہر والی بات بتائی تھی

اور اب مجھے اپنے دوست کی گرم بیوی کے ساتھ ہمدردی بھی اور محبت بھی ہو گئی ہے میں اس کو دسمبر کی راتوں میں  کوبگرماتا ہوں بے چاری اگر میں  نا ہوتا تو ٹھنڈ میں مر ہی گئی ہوتی

Post a Comment

2 Comments

  1. جو لڑکیاں اور عورتیں سیکس کا فل مزہ رٸیل میں فون کال یا وڈیو کال اور میسج پر لینا چاہتی ہیں رابطہ کریں 03488084325

    ReplyDelete

Thanks for feeback